Add Poetry

ترا فقیر ہے اور دو جہاں پہ بھاری ہے

Poet: خرم شاہ جی By: خرم شاہ جی, Manshera

مکاں پہ بھاری ہے وہ لامکاں پہ بھاری ہے
ترا فقیر ہے اور دو جہاں پہ بھاری ہے

اک ایسی بات ہے جو اب زباں نہ روک سکے
اک ایساتیر ہےجو اب کماں پہ بھاری ہے

حسب نسب سے ہی انکار کرنے والا ہوں
میں ایک بوجھ ہوں جو رفتگاں پہ بھاری ہے

یہ پیڑ ٹوٹ رہا ہے ثمر کے آتے ہی
کہ اپنی جان یہاں اپنی جاں پہ بھاری ہے

فقیر لوگ ہیں اور درد دل کا رکھتے ہیں
ہماری جھونپڑی عالی مکاں پہ بھاری ہے

میں خاکدان پہ راضی تو آسمان میں خوش
وہاں پہ بوجھ تھا میں تُو یہاں پہ بھاری ہے

Rate it:
Views: 335
30 May, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets