ترا پیار یا پھر قضا چاہتا ہوں
Poet: رام شیام حسین By: Hassan, Karachiترا پیار یا پھر قضا چاہتا ہوں
میں اپنے مرض کی دوا چاہتا ہوں
سنا ہے کہ اس کی ادا ہے نرالی
میں اس کی ادا دیکھنا چاہتا ہوں
ستم بھی ہے اچھا ترا اے ستم گر
ترا یہ کرم بارہا چاہتا ہوں
بنا لے تو مجھ کو اسیر محبت
محبت کی میں یہ سزا چاہتا ہوں
مجھے بھی خبر ہے تو کیا چاہتی ہے
تجھے بھی خبر ہے میں کیا چاہتا ہوں
More Love / Romantic Poetry






