بند شیشے ہیں،دریچوں میں کھلے منظر ہیں سبز پیڑوں پہ،گھنی شاخوں پہ اور پھولوں پر کیسے چپ چاپ برستا ہے مسلسل پانی کتنی مخلوق ہے! ہنگامے ہیں! آوازیں ہیں پھر بھی احساس کی اک سطح پہ ہولےہولے کیسے چپ چاپ برستا ہے تصور تیرا