تقدیر محبت کہیں کہیں سچی گذری

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تقدیر محبت کہیں کہیں سچی گذری
مگر ملن کی تو ہر رمز مہنگی گذری

وہ بھی دل تھام کے کہاں بیٹھیں گے
جس پر عشق کی تروتازگی گذری

حالات کی رفعت منکر تھی کہیں
ہر شخص کی صدا میں خفگی گذری

ابکہ ویرانیوں کے سوا کچھ نہیں ملے گا
جس جہاں سے تیری تجلی گذری

زایِد الجھنیں ٹھہر گئی تھی تو
زندگی ہم سے بھی کچی گذری

حقیقتوں کے سبھی دریچے بند ہوگئے
سنتوشؔ خوابوں کی رات اچھی گذری

 

Rate it:
Views: 640
03 Feb, 2011