جاناں ! جو پل ترے بغیر گزر جائیں
کاش ہم اُنہی پل میں مر جائیں
کہ تم محبت میں مجھے دل دے دو
پھر جو تم مانگو تو مُکر جائیں
آرام و سکون تو میسر آپ سے ہوتا ہے
پھر آپ ہی بتائیں اور کدھر جائیں
بے ڈھنگ ، بے سمجھ ، کمسن ہم جاناں!
تم جو مل جاؤ تو یقیناًسنور جائیں
تمنا محبتوں کی صرف اتنی ہے
تم کو ہی پائیں جدھر جائیں
اُس لمحے سے پہلے موت آ جائے
جس لمحے میں تجھ سے بچھڑ جائیں
نہال کومل باہوں میں بھر لو بس
اُس کے بعد چاہے ہو در بدر جائیں