تم ڈرتی کیوں ہو

Poet: Saeed Akhter Rahi By: Saeed Akhter Rahi, karachi

تم اپنی محبت کے اقرار سے ڈرتی ہو
اور اس اقرار کے اظہار سے ڈرتی ہو

خود مسکرا کے پھول بچھاتی ہو راہ میں
لیکن میری آمد کی بہار سے ڈرتی ہو

کل جس کی طلب میں تم بدنام ہوئی تھیں
پھر آج کیوں اسی طلب گار سے ڈرتی ہو

تم ایک نے شہر میں نئی دکان سجا کر
اپنے ہی ایک پرانے خریدار سے ڈرتی ہو

وہ دیوار میں چنوائی گئی تھی انارکلی
اور تم ہو کہ سایہ دیوار سے ڈرتی ہو

Rate it:
Views: 809
26 Nov, 2009