تماشہ
Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachiتماشہ دیکھنے والوں تماشہ دیکھتے رہنا
تمہیں ہوگا ہمیشہ ہی خسارہ دیکھتے رہنا
جوانی بھی نہیں رہتی اسے بھی ڈھل ہی جانا ہے
بڑھاپے کا بھی تم اپنے اشارہ دیکھتے رہنا
ابھی بھی وقت ہے باقی ذرا تم سوچ لو پھر سے
سفینہ پھر بھی ڈوبے گا کنارہ دیکھتے رہنا
گیا یہ وقت تو باقی بچے گا پھر نہیں کچھ بھی
تباہی کا تم اپنی خود نظارہ دیکھتے رہنا
نہ جانے کون سے لمحے میں تم سب سے بچھڑ جاؤں
بڑی مشکل میں ہوں مجھ کو خدارا دیکھتے رہنا
More Love / Romantic Poetry






