تمام عمر مجھےایک اضطراب رہا
Poet: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi By: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi, Brampton UKتمام عمر مجھےایک اضطراب رہا
تری وفا مری امید کا سراب رہا
تمہارے نام جو کر دی تھی زندگی اپنی
یہ ایک جرم مری روح کا عذاب رہا
گزرتے وقت نے کملا دیا یہ حسن ترا
نہ تو رہا نہ ترا ایسا وہ شباب رہا
ترے بغیر سلگتی سیاہ راتوں میں
تراخیال مرےرتجگوں کا خواب رہا
یہ کیسے موڑ پہ لے آئی زندگی اپنی
بنا وہ راہ کا پتھر جو کل گلاب رہا
اٹھا رہا ہے جو پردہ مرے گناہوں سے
وہ پارسا بھی کبھی اپنا ہم رکاب رہا
شکایتِ غمِ دوراں تو اک بہانہ تھا
مرا چلن ہی بہت ابتر و خراب رہا
More Love / Romantic Poetry






