تمھاری تصویر دیکھ کر ............

Poet: M Usman Jamaie By: M Usman Jamaie, karachi

یہ آنکھیں اور یہ چہرہ
سویرے کی فضا جیسے
وضو زم زم سے کرکے آئی ہو کوئی شعاع جیسے
کُھلا جنت کا دروازہ
سکونِ دائمی کی ہورہی ہو ابتدا جیسے
مجسم ہو حیا جیسے
کسی دیوی کے بُت میں زندگی یکلخت کروٹ لے
وہ کربِ عشق میں ہوجائے یک دم مبتلا جیسے
محبت ضبط کے زنداں میں روتی اور سسکتی ہو
کمالِ ضبط، سوزِ عشق سے زورآزما جیسے
غضب معصومیت، کردار جیسے ہو فرشتوں کا
عجب پاکیزگی، ہو چاندنی میں موتیا جیسے
ہے پیشانی، کہ وقتِ فجر ہو محراب مسجد کی
یہ آنکھیں، راہ جنت کی دکھاتا ہو دیا جیسے
بچھی صحن حرم کی دھوپ رخساروں پہ اتری ہے
لبوں کا ذکر کیا کیجے، عبادت میں دعا جیسے
تقدس چشم وچہرے کا اتر آیا ہے لفظوں میں
سخن پارہ یہ میرا ہوگیا حمدوثناء جیسے
 

Rate it:
Views: 469
09 Feb, 2014