تمھاری یاد کے نام کوئی غزل سنا کر کیا کرنا
یوں بات بڑھا کر کیا کرنا
تم میرے تھے تم میرے ھو
دنیا کو بتا کر کیا کرنا
تم عھد نبھاؤ چاھت سے
کوئی رسم نبھا کر کیا کرنا
تم خفا بھی اچھے لگتے ھو
پھر تم کو منا کر کیا کرنا
تیرے در پر آکر بیٹھے ھیں
اب گھر بھی جا کر کیا کرنا
دن یاد سے اچھا گزرے گا
پھر تم کو بھلا کر کیا کرنا