تمہارے ساتھ عشق کیو ں ہو گیا
عشق کر کے اپنا وجود کیوں کھو گیا
تمہا رے چہرے سے چمکتے نور کو دیکھ کر
مہتا ب خود سے شرم سار کیوں ہو گیا
تمہیں اپنے جسِم و جا ں کا ما لک بنا کر
یہ مِٹی کا بت پتھر سا کیو ں ہو گیا
تمہار ے حسین چہرے کی مسکان دیکھ کر
اوس گرنے سے پھو ل تا زہ کیو ں ہو گیا
آتشِ عشق میں دلوں کو سلگتا دیکھ کر
نا جانے پھر آفتا ب غروب کیوں ہو گیا
وادی عشق میں آتش فشا ں پھٹ کر بدر
پھر اس کا رخ سمندر کی طرف کیو ں ہو گیا