تمیں ملنے سے پہلے
ہم نے
ہر شخص کو
پرکھا ہے
ہر آنکھ میں
جھانک کے دیکھا ہے
ڈھونڈی ہے چمک
جگنو کی کہیں
کہیں
جھیل کنارےاترے ہیں
اک سفر
ہماری ذات میں تھا
الجھے ہوئے
دن اور رات میں تھا
ہر منظر
جو گرداب میں تھا
وہ ٹھر گیا
ہم ٹھر گئے
دل ٹھر گیا