تیرے آنے کی ُامید میں دیپ جلاتے سال گزر گیا
آنکھوں میں خواب سجاتے سال گزر گیا
کچھ خوابوں کی تعبر ڈھونتے سال گزر گیا
وفاؤں کا رشتہ نبھاتے سال گزر گیا
خطاء پے خطاء کرتے سال گزر گیا
محبتوں کی انتہا کرتے سال گزر گیا
تم سے پیار کرتے سال گزر گیا
ہمیں اظہار کرتے سال گزر گیا
روٹھتے مناتے سال گزر گیا
چھپتے چھپاتے سال گزر گیا
ہجر میں آنسؤں بہاتے سال گزر گیا
تلخوں سے دل جلاتے سال گزر گیا
ہو گئے ہو بہت دور ہم سے مگر
آج تمہیں چاہتے سال گزر گیا