تمہیں گھر ہی معراج کرا گیا تو ترا سونا آنگن مہکا گیا تو جس کی آمد کا سن کے پاگل ہو ذرا سوچو اگر وہ آ گیا تو گر محبت سکھانے کے بہانے کھلونا دل ترا بنا گیا تو کس طرح جیو گے پھر کشافؔ اسے کوئی اور اگر بھا گیا تو