تو میرا نہیں رہا

Poet: Nasir Ali By: Nasir Ali, Islamabad

میں تو اکثر یہ سوچتا تھا کہ تو میرا نہیں رہا
آج تو نے بھی کہہ دیا کہ تو میرا نہیں رہا

دل کی بے چینیوں کو سمجھ نہ پاتا تھا
اب تو تجھ سے بھی سن لیا کہ تو میرا نہیں رہا

جیون کی اک آس تھی تو پرتو سمجھ نہ پائی
مجھ سے تو نے آن کہا کہ تو میرا نہیں رہا

جاہا تھا تجھ دل سے تو نے وفا نہ کی
خود سے ہی پوچھتا رہا کہ تو میرا نہیں رہا

ناصر کو یاد ہے اب بھی پیار کے وہ دن
تجھ سے ہے پر نہیں گلہ کہ تو میرا نہیں رہا

Rate it:
Views: 496
12 Jul, 2011