تول بھی تڑپ کا مگر کرے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri


تول بھی تڑپ کا مگر کرے
 کون ذی فہم یہ بتا سکے
 شوق ہی ذریں دین ہے بڑی 
مول کر نہ پائے کبھی اسے
 جستجو نہیں، کچھ شئے نہیں
 چاہ ہو لئے، راہ بھی ملے
 گر ارادہ پکا جماۓ تو 
سخت کام بھی نرم ہو چلے
 اصل نقطہ وزنی یہی سمجھ
 جو فضول ہو چھوڑ بھاگ لے
 ترک شر بھی ناصر اہم ہی ہے
 نفس سے ہمیشہ بھی ہم لڑے

Rate it:
Views: 623
01 Feb, 2021