Add Poetry

تُو ہر قدم پہ سب کو نصیحت ابھی نہ کر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

تُو ہر قدم پہ سب کو نصیحت ابھی نہ کر
کہتی رہی میں اُس سے بغاوت ابھی نہ کر

گُلشن میں تتلیوں کی امانت ہے ہر شجر
پھولوں کی ٹہنیوں سے شرارت ابھی نہ کر

اس رات کی ہی صبح کا ہم کو یقیں نہیں
اتنی بھی لاجواب طبیعت ابھی نہ کر

اب سامنے سے زیست کی گاڑی گزر گئی
کس نے کہا تھا رب کی عبادت ابھی نہ کر

دیکھا ہے سب نے چاند بھی زلفوں کے سحر میں
کچھ وقت چاندنی سے شرارت ابھی نہ کر

اب بھی سکوتِ بَحر سے گزرے گی زندگی
افکارِ نَو پہ وشمہ قناعت ابھی نہ کر

Rate it:
Views: 362
21 Jan, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets