تھا نہیں پیار شرارت کی ہے
Poet: By: AB shahzad, Mailsiتھا نہیں پیار شرارت کی ہے
 ہم نے ہر وقت حکومت کی ہے
 
 دل لگا بیٹھا نہ جانے کیوں اب
 پیار کرنے کی حماقت کی ہے
 
 اس لیے میرا نہ بن کوئی سکا
 ہم نے غربت میں رفاقت کی ہے
 
 خوب صورت نہیں اتنا تھا میں
 اس لیے چاند کی حسرت کی ہے
 
 تم نے سمجھی نہ محبت میری
 کب کہاں ہم نے دبازت کی ہے
 
 کرب میں آئے تھے حالات مرے
 نہ کبھی تم سے شکایت کی ہے
 
 دیکھ شہزاد نہ لے پھر دشمن
 ہم نے چھپ چھپ کے عبادت کی ہے
  
More Love / Romantic Poetry






