تھام لوں ایسے کہ ہاتھوں میں پگھل جائے وہ اور دنیا کے تناظر سے نکل جائے وہ نہ کوئی رسم نہ بندش ہو زمانے کی پھر کہ مرے جسم کے لوہو میں ہی ڈھل جائے وہ اس کو پی لوں میں کسی آب مبارک کی طرح سو مری ذات کو جنت میں بدل جائے وہ