تھوڑا سا پیار دے دو کھلتی بہار دے دو تیرے ہاتھ میں ہے ساغر مجھ کو خمار دے دو ہر دل میں تم بسے ہو اریج کو بھی دیدار دے دو کچھ اور نہ مانگوں گی قدموں کی خار دے دو