شکوہ شکایت گلد کریں
نہیں ہے کچھ درمیاں تو ملا کریں
کبھی پہلے نہ ہم سے اس طرح محبت ہوئی
یاد میں اب ہماری جلا کریں
عمر گذر گئی، جناب اب جدا ہو چلے
کچھ تو ہمارے ساتھ برا یا بھلا کریں
گلاب کی طرح خوبصورت آپ ہی تو ہیں
گلاب بن کر صدا میرے دل میں کھلا کریں
حسن بے مثال آپ کو رب نے دیا آپ کو چاہیے
کوئی چاھے یا نہ چاھے ہمارے لیے سجا کریں
درد ہی دیں.... کچھ تو عطا کریں
اب کچھ تو ہماری عاشقی کا صلا کریں