تیرا درد دل میں ہمیشہ رہےگا
تو راحت کا اپنے سبب یہ بنے گا
نبھائیں گےوعدہ تیرا ہم ہمیشہ
کبھی نہ قدم اس سے پیچھے ہٹے گا
یہی آرزو اب تو اپنی رہے گی
تیری یاد میں رات دن بس کٹے گا
کسی کا تصور نہ دل میں رہے گا
اسی پر تو اپنا یہ دل بھی جمے گا
کسی غیر سے نہ تو نسبت ہی ہوگی
سبھی غیر کا نقش دل سے مٹے گا
محبت کو آساں کبھی نہ ہی سمجھو
لٹا دیں جو سب کچھ مزہ تب ملے گا
تیرا نام لے کر ہی آگے بڑھیں گے
تیرے دم سے ہی تو زمانہ جھکے گا
گناہوں سے توبہ ضروری ہی سمجھو
کہ کب موت آئے پتہ نہ چلے گا
بڑے ہی تو فتنوں کاہے یہ زمانہ
مشائخ سے ہی ربط رکھنا پڑے گا
رہے گی نظر اثر کی بس تجھی پر
نہ تیرے سوا کوئی اس کو جچے گا