تیری آنکھوں میں کاجل
شرما گئے سیاہ با دل
تیرے چہرے کی مسکان
میرے لیے ہے اعلان
تیرے ہونٹوں کی سرخی
گلاب نے کر لی بےرخی
تیرے رخساروں میں نشہ آگیا
گل عذار دیکھ کر شرما گیا
تیرے ہاتھوں کی نرم کلائی
جس پر گنگنوں نے شہرت پائی
پاؤں میں تیرے پائل
جس نے کردیا مجھے پا گل