Add Poetry

تیری اداؤں سے لگتا ہے خوشی اثر چھوڑ گئی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تیری اداؤں سے لگتا ہے خوشی اثر چھوڑ گئی
میرا مجاز ہوگیا ملائم کہ دلکشی اثر چھوڑ گئی

غم پشیمانی نے اپنا افلاس یوں عیاں کیا کہ
علیل کے پہلو میں آکے مفلسی اثر چھوڑ گئی

کوئی جستجو لیکر ہمیں ناگریزی میں رہنا پڑا
اب جان کا کیا خطرہ جس پہ عاشقی اثر چھوڑ گئی

یوں تو ایک گھونٹ خمار آلودہ نہیں کرتی
مگر یہ ساقی کا ہاتھ کہ مئکشی اثر چھوڑ گئی

کس گھڑی نے پھر ناممکن کیا ظاہر تو کرو
بندگی مانگنے چلے تو یہ سرکشی اثر چھوڑ گئی

بکثرت تونگری میں دل نے کیا پایا سنتوشؔ
یوں غم مروج ہوئے تو زندگی اثر چھوڑ گئی

 

Rate it:
Views: 335
19 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets