Add Poetry

تیری دنیا سے ہٹ کر سوچا تو کچھ بھی نہیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

تیری دنیا سے ہٹ کر سوچا تو کچھ بھی نہیں
اے عشق! تیری عظمت سے اوچا تو کچھ بھی نہیں

اس روگ میں اکثر لوگ اجُڑ جاتے ہیں
اگر کوئی بے بسی کا سر نیچا تو کچھ بھی نہیں

دل کے درزوں کو سینے لیئے گر اس کے ہاتھ ہیں
پھر رفوگری کو مل گیا کانٹا تو کچھ بھی نہیں

تردستی سے اجاڑدو یہ تو اداؤں کو کام مل گیا
انہیں سزاؤں میں پھر سر گیا تو کچھ بھی نہیں

اک ظریف تو میری بھی زندگی ہے دیکھ
کسی نے تشنگی سے چاہ لیا تو کچھ بھی نہیں

آنکھ کے سمندروں میں کوئی آگ بہتی ہے
کوئی اپنی حسرت لے ڈوبا تو کچھ بھی نہیں

اس شوخی سے سارا عالم اداس ہے سنتوشؔ
کوئی امنگوں کا عادی مرگیا تو کچھ بھی نہیں

 

Rate it:
Views: 312
01 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets