تیری یاد سے تکیہ کلام رہا
پھر میرا قلم بے لگام رہا
میں نےکچھ لکھنے کا سوچا
بھول جانے پر یاد تیرا نام رہا
میں نے تمہیں بھلا دیا مگر
زبان سے تیرا ذكر مدام ہوا
کیسے دل اُسے اپنا سونپ دوں
جو عشق کی جنگ میں ناکام رہا
تم سے بچھڑنے کے بعد ناچیز
شب بھر اک دیا مدھم رہا