تیری یاد سے وابستہ
کچھ ساعتیں ہیں ایسی
کہ زمانے بھر کی خوشیاں
ان پر نثار کر دوں
ان ساعتوں کو میں نے
رکھا ہے جان اب تک
اپنا جہاں بنا کے
تیرا گماں بنا کے
تکمیل دل سمجھ کر
ترسیل جاں بنا کے
انہی ساعتوں کے صدقے
میرے دن گزر رہے ہیں
انہیں بھولنا بھی چاہوں
تو نہیں بھلا سکوں گا
انہیں روح کے ورق سے
میں نہیں مٹا سکوں گا
یہ عنایتیں ہیں انکی
میری زندگی پہ جاناں
کہ فریب غم جاں کو
میں نے ہنس کے سہنا سیکھا
دوراں کی شورشوں میں
چپ چاپ رہنا سیکھا
بن کر خاموش آنسو
پلکوں سے بہنا سیکھا
انہیں کیسے میں بھلا دوں
کہ میری حیات بھر کی
ہیںریاضتیں بھی ان میں
میری خواہشیں بھی ان
میری چاتیں بھی ان میں
میری زندگی بھی ان سے
میری بندگی بھی ان سے
میرا لفظ لفظ ان کا
میری شاعری بھی ان سے
تیری یاد سے وابستہ
کچھ ساعتیں ہیں ایسی