تیری یاد میں خود کو کھوچکےہیں ہم
پیار کےنشےمیں بہکےبہکےہیں قدم
دنیا میں جب ہم نہ رہیں گےاےصنم
پھرکس پہ ڈھاؤگے تم ظلم و ستم
میرے لبوں پہ رہتا ہے ایک ہی نام
تجھے یاد کرتا رہتاہوں صبح وشام
ان کی کسی بات پہ کرتےنہیں بغاوت
ہم خاموشی سےسہےجاتےہیں ستم