دل کی دہر میں تیرے انگارے
میرے آنکھوں میں تیری غم ہوں
اک پرندہ جو اُڑ نہ سکا تیرے پاس سے
میری طرح وہ بے قرار نہ ہوں
رات کا سایہ جو میری چاندنی سے ٹکرائے
تیری یادوں کی شدّت سے دُب کر گُم ہوں
یوں ہی نہیں تجھے بھول سکتا
یہ خیال رہتا ہے جی میں کہ تو بہت یاد آئے