تیرے خیال کو نہ کبھی بھی جدا کیا
اور اپنی اس حیات سے کب ہے گلہ کیا
تیرے لئے ہی زندگی کو راستہ کیا
"جب کچھ نہ ہو سکا تو یہی فیصلہ کیا"
پھر ایک بار تیرے بنا میں گزار لوں
پھرایک بار میں نے یہاں حوصلہ کیا
تیرے بغیر میں نے یہاں زیست ہار کے
پھر بھی دراز پیار کا یہ سلسلہ کیا
تم جاؤ اپنے پیار کی دنیا میں جا بسو
میں نے تمہارے پیار کا پنچھی رہا کیا
تم رک سکے نہ آج بھی اپنی جفاؤں سے
ہر فرض میں نے پیار کی مانند ادا کیا
میں جا رہی ہوں چھوڑ کے دنیا کے رنج و غم
تم سوچنا کہ وشمہ نے وعدہ وفا کیا