تیرے دل میں اس بہانے آئے

Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birmingham

ہم تیرے دل میں اس بہانے آئے
کیا بہانہ تھا دل تم سے لگانے آئے

تمہیں معلوم ہو نا پایا ہماری آمد کا سبب
اپنی خواہش تھی کہ ہوش ٹھکانے آئے

مدت سے تشنگی تھی تم سے بات کرنے کی
بڑے دنوں بعد آج یہ پیاس ہم بجھانے آئے

رات کو سو نا سکے دن کو بے چین رہے
نیند بھیجو کہ وہ ہمیں آکے سلانے آئے

جب شاعری کرتے ہو تو پیاری کرتے ہو
یہ بات کون اصغر کو سمجھانے آئے

Rate it:
Views: 357
05 May, 2011