تو نازک ہے اتنی جیسے کوئی کنول
حسیں ہے اتنی جیسے شاعر کی غزل
میرے دوستوں کی فہرست میں ہے
فقط صرف اک تیرا ہی نام اول
کسی شاعرہ کے خوبصورت کلام کی طرح
رس بھرا ہےتیری غزلوں میں تغزل
ہماری محبت کا اگر یہی عالم رہا تو
دیکھنا اس پہ کوئی لکھ ڈالے گا ناول
اصغر نے سچے دل سے چاہا ہے تجھے
دنیا میں تیرے سوا کوئی نہیں میرا سانول