تیرےغم سے آج بھی میری یاری ہے تیری الفت کا نشہ ابھی تک طاری ہے ہرآہٹ پہ تمہاری آمد کا گماں ہوتا تھا زیست کی ہررات جاگ کر گزاری ہے میرےتصور نگر کی تم شہزادی ہو دل نگر پہ اب حکومت تمہاری ہے