تیز بارش میں اُبھرتی ہوئ پُکار کا دُکھ وہ تمازت ، وہ رفاقت ، وہ انتظار کا دُکھ آنکھوں، آنکھوں میں ہی کل رات ہم نے کاٹی تھی سَتا رہا تھا مُسلسل تیرے انکار کا دُکھ چھین لیتا ہے میری آنکھ کا موتی اکثر ظلم ڈھاتا ہے بہت مجھ پر تیرے پیار کا دُکھ