Add Poetry

جادو تو جانتا تھا مگر کر نہیں سکا

Poet: Tariq Butt By: Gul Bose, Karachi

وہ میری ایک رات بھی امر کر نہیں سکا
جادو تو جانتا تھا مگر کر نہیں سکا

تقدیر کے لکھے کو بدلنے چلا تھا وہ
اک حرف بھی اِدھر سے اُدھر کر نہیں سکا

میں بھی نہ رک سکا کسی منزل پہ درد کی
اور میرے ساتھ کوئی سفر کر نہیں سکا

اک کیفَ ناتمام میں گزری تمام عمر
نشہ بقدرِ ظرفِ ہنر کر نہیں سکا

جو سکھ ملا تھا تیری دعاؤں کے سائے میں
مان ! ویسی چھاؤں کوئی شجر کر نہیں سکا

Rate it:
Views: 399
23 Feb, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets