قصے وفاؤں کے سنائے تو کوئی
ھم کو اپنا گرویدہ بنائے تو کوئی
پیار کیا چیز ھے بلائے عشق کیا ھے
کھل کر ھمیں زرا سمجھائے تو کوئی
کیون کسی کے پیچھے کوئی مرا جاتا ھے ؟
یہ کارن سبب ھمکو بتلائے تو کوئی
کہتے ھیں دل کا سودا مہنگا نہیں ھے
گر نہیں تو فائدہ پھر اٹھائے تو کوئی
اسد جان لیوا کوئی زھر ھم پیتے ھیں
آکر جام الفت سے ھمیں بچائے تو کوئی