جام کے نام اپنی زندگی کر لی
ہم نے زخموں سے دوستی کر لی
یاد میں تیری آنکھ سے گر کر
رات اشکوں نے خودکشی کر لی
ہار سے ہار مان لی دل نے
جیت خواب وخیال سے کر لی
خود کو بھلا لیا غزل کھ کر
اور اک شام سرمئی کر لی
درد دل سے لگا لیا دل نے
اور خوشیوں سے دشمنی کر لی
جب نھ نجم بن پڑا کچھ بھی
گھر اپنا جلا کر خود ہی روشنی کر لی