جانتے ہو تمہارا احساس ایسا ہی ہے کہ جیسے عکس کو حقیقت مل گئی ہو جیسے زخمِ ناسور کو علاج مل گیا ہو جیسے خوشبو کو فضا مل گئی ہو جیسے فلسفی کو خدا مل گیا ہو جیسے موتی کو مالا مل گئی ہو ہاں اور جیسے ایمانؔ کو تازگی مل گئی ہو