جانے اس دل کا حال کیا ہو گا
تیرا وعدہ اگر وفا ہو گا
حشر میں میرا حشر کیا ہو گا
تیری جانب اگر خدا ہو گا
بے سبب تو نہیں تڑپ دل کی
تیرے رخ سے نقاب اٹھا ہو گا
ہم نا باز آ ۓ گے محبّت سے
جان جا ۓ گی اور کیا ہو گا
تیری بیداد میری خاموشی
حشر میں اس کا فیصلہ ہو گا
تیرا غم یہ سمجھ کے سہتا ہو
میری قسمت ہی میں لکھا ہو گا
تیری مہندی میں اتنا رنگ کہاں
خون عاشق ملا ہوا ہو گا
ان کے درکا ہے یہ نشان عالم
در پہ میلہ سا ایک لگا ہو گا