جانے اس دل کا حال کیا ہو گا
Poet: حدیقہ کیانی By: محمد رضوان, Islamabadجانے اس دل کا حال کیا ہو گا
تیرا وعدہ اگر وفا ہو گا
حشر میں میرا حشر کیا ہو گا
تیری جانب اگر خدا ہو گا
بے سبب تو نہیں تڑپ دل کی
تیرے رخ سے نقاب اٹھا ہو گا
ہم نا باز آ ۓ گے محبّت سے
جان جا ۓ گی اور کیا ہو گا
تیری بیداد میری خاموشی
حشر میں اس کا فیصلہ ہو گا
تیرا غم یہ سمجھ کے سہتا ہو
میری قسمت ہی میں لکھا ہو گا
تیری مہندی میں اتنا رنگ کہاں
خون عاشق ملا ہوا ہو گا
ان کے درکا ہے یہ نشان عالم
در پہ میلہ سا ایک لگا ہو گا
More Love / Romantic Poetry






