جانے والے سے ملاقات نہ ہونے پائی

Poet: Shakeel Badayuni By: Iram, Lahore

جانے والے سے ملاقت نہ ہونے پائی
دل کی دل ہی میں رہی بات نہ ہونے پائی

چاندنی کھل نہ سکی چاند نے منہ موڑ لیا
جس کا ارمان تھا وہ رات نہ ہونے پائی

دل میں طوفان اٹھے پھر بھی زباں کھل نہ سکی
بدلیاں چھا گئیں برسات نہ ہونے پائی

جانے والے سے ملاقات نہ ہونے پائی
دل کی دل ہی میں رہی بات نہ ہونے پائی
 

Rate it:
Views: 1395
08 Jun, 2013