جب بلایا چلا ہی آیا ہے

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

جب بلایا چلا ہی آیا ہے
یار تو ایسی ہی بنایا ہے

رات بھر نیند بھی نہیں آئی
عشق نے روگی جو بنایا ہے

عشق میرے کا تھا نہیں درماں
موت سے اس نے ہی بچایا ہے

اس لیے تاک کو کھلا رکھا
جانے کب دروازہ کو بجانا ہے

اس سے ملنا نصیب میں تھا نہیں
عشق نے تو بڑا رلایا ہے

ایک جیسا تو وقت رہتا نہیں
موسموں کو بدلتے پایا ہے

تب یہ احساس پیار کا ہوا ہے
دیکھ کے جب وہ مسکرایا ہے

میں تو شہزاد ایسا تھا ہی نہیں
ہجر غم کرب نے ستایا ہے

Rate it:
Views: 310
17 Dec, 2020