جب بھی بولتا ہے تو کمال بولتا ہے
عجیب شخص ہے جو لازوال بولتا ہے
کبھی جو عشق کے رنگوں میں محو جھومتا ہے
وہ بولتا نہیں، اس کا دھمال بولتا ہے
کوئی بھی شخص بھلے کسی بات کرتا ہے
تو بڑھ کے بات سے اُس کا خیال بولتا ہے
کسی گرے ہوئے کو جب کوئی اٹھاتا ہے
تو اُس کے اِس عمل کو دل کمال بولتا ہے
کبھی شکاری کے نرغے میں آئیں چند پنچھی
تو ان کی قوتِ پرواز، جال بولتا ہے