جب بھی نگاھوں کو چار کرنا چاھا

Poet: M. Habibullah Rajput By: Prof. Dr. M. Habibullah Rajput, Karachi

جب بھی نگاھوں کو چار کرنا چاھا
ذرا سا چھو کے پیار کرنا چاھا

وہ ھواؤں کی طرح بکھر گیا
جب بھی اس کا حصار کرنا چاھا

بھلا چاھت اس کے دل میں گھر کیا کرتی
ھم نے دشت کو گلزار کرنا چاھا

سو گئے شب ھجر سب مہر و مہ
بس ھم نے انتظار کرنا چاھا

اسے یاد آئیں زماے بھر کی باتیں
ھم نے جب بھی قول و قرار کرنا چاھا

مدت ھوئی اس سے بچھڑے مگر
پھر بھی اسی سے پیار کرنا چاھا

اب یوں ھی اداس پھرنا حبیب
تم نے پتھروں سے پیار کرنا چاھا

Rate it:
Views: 486
17 Jun, 2011