جب سے لگا ہے تنہائی کا روگ مجھے اِک اِک کر کے چھوڑ گئے سب لوگ مجھے بُجھتا سُورج مِیری آنکھیں چھین گیا کالی رات نے پہنایا ہے سوگ مجھے درد کا جنگل اَٹا ہوا ہے سانپوں سے من کا جوگی روز سُنائے جوگ مُجھے