جب سے وہ میرے قریب ہو گئے ہیں
ہم پہلے سے زیادہ غریب ہوگئے ہیں
پہلے تو وہ اچھے بھلے انسان تھے
نفسیاتی کتابیں پڑھ کرعجیب ہوگئےہیں
جب سے انہیں ای میل ایڈریس دیا ہے
برےحالت کی نذر میرےنصیب ہو گئےہیں
جو پیار سے رس ملائیاں کھلاتےتھے
آج وہی دوست میرے رقیب ہو گئے ہیں
ہر روز چہرے پہ پوڈر کریم لگا لگا کر
وہ پہلے سے زیادہ مہیب ہوگئےہیں