جب سے پینوکی مہربانی ہوئی ہے تب سے زیست سہانی ہوئی ہے آخرکوئی تو بات ہے مجھ میں جو پینو میری دیوانی ہوئی ہے رات بھر پینو کہ بارے سوچتے میری آنکھ پانی پانی ہوئی ہے