جب عشق تماشا ہووے گا
Poet: صبغہ احمد By: Sibgha Ahmad, Layyahجب عشق تماشا ہووے گا
تب جگ بھی سارا دیکھے گا
کسی رات کی رانی کی خاطر
کوئی دن کا راجہ رو وے گا
اور رات نگر کے رستے میں
کوئی سانپ ہلورے لے وے گا
باغوں میں کھلے گا پھول فقط
گر کانٹا ساتھ نبھا وے گا
پھر الٹی ہوں گی مشقیں سب
اور کچھ نہ ہاتھ آوے گا
ہمدردی کا پرچار بہت
پر کون جو ساتھ نبھاوے گا
مہر و وفا کا انجام برا
ہر شخص یہی بتلاوے گا
جب روگ محبت لگ جاوے
چین کہاں پھر آوے گا
بس شور ہی ہوگا نگر نگر
پس سوگ منایا جاوے گا
جب عشق تماشا ہووے گا
تب جگ بھی سارا دیکھے گا
More Love / Romantic Poetry






