جتنا حسن و جمال رکھتی ہوں
اپنے فن میں کمال رکھتی ہوں
قید ہو جاتے ہیں سنہرے پل
ایسا آنکھوں کا جال رکھتی ہوں
کام آئیں مرے کبھی شاہد
درد سارے سنبھال رکھتی ہوں
تو بھی دیکھے تو اس میں جل جائے
دل میں اپنا ملال رکھتی ہوں
میری پلکوں سے خون رستا ہے
اتنا آنکھوں کو لال رکھتی ہوں
زندگانی کی وشمہ دھرتی پر
عشق و الفت کی چال رکھتی ہوں