جذبوں کی گاگریں
تم میرے سامنے مت پھوڑو
ہمہ تن گوش میری بات یہ سن لو لیکن
پیار کا مفہوم کتابوں میں نہ دیکھو جا کر
پیار دھوکہ ہے، مکاری ہے عیاری ہے
میں تو پتھر ہوں
کوئی سیپ کا موتی تو نہیں
میں کیا جانوں اظہار کی قوت کیا ہے
حسیپ کا ساگر میرے ہونٹوں سے لگا رہتا ہے
کبھی بھولے سے بھی آواز نہ دینا کیونکہ
پیار دھوکہ ہے، مکاری ہے، عیاری ہے