جذبہء عشق ہے بے جان نہیں ہو سکتا
اب میں ہر بات پہ حیران نہیں ہو سکتا
یوں مجھے چھوڑ کے ہر روز چلے جاتے ہو
جیسے میرا کوئی نقصان نہیں ہو سکتا
اب تو مدت سے کوئی خواب نہیں آنکھوں میں
اس طرح سے کوئی ویران نہیں ہو سکتا
تیری صورت سے اجالا ہے مری دنیا میں
اب میں راہوں سے پریشان نہیں ہو سکتا
ایک ہی شخص رگ و جاں میں سمایا ہوا ہے
ہر کوئی شخص مری جان نہیں ہو سکتا
زین وہ شخص مری یاد میں رونے والا
میرے ہر درد سے انجان نہیں ہو سکتا